Posts

Showing posts from 2017

ڈار صاحب ۔۔۔ تھوڑا حوصلہ رکھیں۔

ڈار صاحب ۔۔۔ تھوڑا حوصلہ رکھیں۔ عارف میمن گزشتہ روز جے آئی ٹی میں وزیراعظم کے سمدھی جی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار صاحب پیش ہوئے۔ جے آئی ٹی میں پیشی سے قبل چوہدری نثار کے ساتھ ان کی چند تصاویر میڈیا پر نظرآئیں جن میں وہ کافی ہشاش بشاش نظرآرہے تھے۔ کپڑوں کو کلف لگا ہوا صاف دکھ رہا تھا۔ پھر ایسا کیا ہوا کہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے بعد جب وہ باہر آئے تو نہ ان کے چہرے پر کوئی شادمانی تھی اور نہ ہی لبوں پرشیریں۔ حال ایسا کہ گرمی سے پسینے پسینے ہورہے تھے،اور غصہ ایسا کہ ابھی پورے ملک میں مارشل لاہ لگا کر جے آئی ٹی ارکان کو پھانسی کا حکم سنادیں۔ آخر ایسا کیا ہوا تھا ان کے ساتھ کہ ڈار صاحب کا لب ولہجہ بالکل ہی تبدیل ہوگیا۔ ہم نے سنا بھی ہے اور دیکھا بھی ہے کہ ڈار صاحب ہمیشہ تحمل سے کام لیتے ہیں اور جن صاحب کے ساتھ وہ جے آئی ٹی کے دفتر تشریف لائے تھے وہ بھی کچھ اسی انداز کے مالک ہیں۔ غصہ چاہیے جتنا بھی ہو مگر بات کرتے ہوئے تحمل اور بردباری کا لحاظ مخلوط رکھتے ہیں۔ لیکن آج ڈار صاحب کے تیور ہی کچھ اور تھے شاید جے آئی ٹی ارکان نے ان کی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھ دیا تھا اس لیے ان کی ...

روزہ اور قوت برداشت

روزہ اور قوت برداشت وہ لوگ روزے نہ رکھیں جن میں قوت برداشت نہیں۔ روزے کے انگنت فائدے ہیں جو تقریبا ہر مسلمان کو معلوم بھی ہیں۔ مگر آج روزے کی افادیت پر بات نہیں کریں گے بلکہ ان لوگوں پر بات کریں گے جن کی قوت برداشت بالکل نہیں۔ میں جس علاقے میں رہتا ہوں وہاں اکثریت پختونوں کی ہے ، جن کا معمولی معمولی پر لڑائی جھگڑا معمول کی بات ہے،تاہم رمضان المبارک میں ان واقعات میں اور بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ ایسے کئی واقعات میری آنکھوں کے سامنے کے ہیں جو آپ کے گوش گزار کررہا ہوں۔ چند دن پہلے ایک موٹر سائیکل سوار نے ایک راہ گیر کو ٹکر ماردی ۔راہگیر نے صرف اتنا کہا کہ بھائی دیکھ کر نہیں چلا سکتے۔ اس کے یہ الفاظ اس موٹر سائیکل سوار کو اتنے ناگوار گزرے کہ اس نے موٹر سائیکل ایک سائیڈ پر لگاکر اس راہگیر کو مارنا شروع کردیا۔ جب لوگوں کا ہجوم لگا اور بیچ بچاؤ کرایا تو معلوم ہوا کہ صاحب روزے سے ہیں اور ان کا دماغ خراب ہوگیا تھا اس لیے انہوں نے اس راہگیر کو مارنا شروع کردیا۔ چند بزرگ شہریوں نے اس موٹر سائیکل سوار سے اپنی زبان میں بات کی اور کہا کہ تم غلطی پر ہو۔ تو آگے سے اس نے یہ کہہ ...

معاشرے کا بگاڑ

تحریر عارف میمن آج آفس سے چھٹی تھی مگر ایک کام کے سلسلے میں آفس جانا پڑگیا ، سوچا آج بغیر بائیک کے ہی آفس جایا جائے ، اس لیے ٹہلتا ٹہلتا آفس پہنچ گیا۔ تقریبا دو گھنٹے بعد واپسی ہوئی تو ریلوے پھاٹک کے پاس سے گزرتے ہوئے ایک خاتون مجھ سے چند قدم آگے چل رہی تھیں اور سامنے سے ایک سوزوکی والا آ رہا تھا، پہلے تو وہ اپنے راستے پر تھا پھراچانک اس نے راستہ تبدیل کیا اور ٹھیک وہاں بریک لگائی جہاں وہ خاتون چل رہی تھی ، بریک لگانے کے بعد اس سوزوکی ڈرائیور نے ایک ایسی گھٹیاں حرکت کی کہ جس کا گمان تک نہیں تھا مجھے ، اس ڈرائیور نے چند سیکنڈ کے لیے بریک لگاکر دروازے سے ہاتھ باہر نکالااورجب وہ خاتون قریب آئی تو اس نے اس خاتون کے ساتھ انتہائی گری ہوئی حرکت کی۔ تقریبا دو سے تین سیکنڈ کا یہ حادثہ تھا ۔ اس خاتون کو اپنے ساتھ ہونے والی اس حرکت کا ذرا بھی اندازہ نہیں تھا۔ ایک دو سیکنڈ کے لیے وہ ہکا بکا ہوئی اور شرمسار ہوتے ہوئے آگے کی طرف بڑھ گئی۔ کالا برقہ اور نقاب کیے ہوئے اس خاتون نے پلٹ کر بھی نہیں دیکھا ، اور مزید تیز تیز قدم بڑھاتی ہوئی مجھ سے کافی آگے نکل گئی۔ یہ منظر دیکھ کر میر...

مصباح الحق کامیاب کپتان

مصباح الحق کامیاب کپتان Arif Memon  قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق اپنے کیریئر کی آخری سیریز کھیلنے کے لیے اس وقت ویسٹ انڈیز میں موجود ہیں جہاں بطور قائد محض ایک مقابلے میں کامیابی بھی انہیں کرکٹ کی تاریخ میں نیا مقام دلوادے گی۔ مصباح الحق کی قیادت میں اب تک گرین شرٹس25میچز میں کامیابی حاصل کرچکی ہے جس کے ساتھ ہی مصباح ملک سے باہر 25ٹیسٹ جیتنے والے دنیاکے پہلے کپتان بن چکے ہیں۔اس فہرست میں سابق ویسٹ انڈیز کپتان کلائیولائیڈ اور سابق پروٹیز قائد گریم اسمتھ 23،23 فتوحات کے ساتھ دوسرے نمبرپر ہیں۔ مصباح الحق دیار غیرمیں زیادہ ٹیسٹ میچوں کی قیادت کرنے کا گریم اسمتھ کا عالمی ریکارڈ برابر کرنے کرنے کے لیے صرف ایک ٹیسٹ میچ کی دوری پر ہیں ‘جس کے بعد مصباح الحق سابق پروٹیز کپتان کااپنے ملک سے باہر 56ٹیسٹ میچوں مےں قیادت کے فرائض سر انجام دینے کا ریکارڈ برابر کردیں گے۔ پاکستان ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان کہلائے جا نے والے 42 سال کے مصباح الحق نے 2010ءمیں قومی ٹیم کی قیادت کی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔گزشتہ 7 سال سے ٹیم کی قیادت کر نے والے مصباح الحق قیادت کے منصب پر طویل عرص...

الطاف حسین اور عمران خان کزن ہیں؟

عارف میمن  لگتا ہے الطاف حسین اور عمران خان دونوں کزن ہیں۔ الطاف نے اپنی سندھ کی مضبوط ترین پارٹی کو متنازع بناکراسے کئی حصوں میں تقسیم کردیا اور عمران خان اپنی اچھی خاصی مقبولیت کو نازیبا بیانات دے کر مسلسل گرانے پر تلے ہوئے ہیں۔ جس طرح الطاف حسین کے بیان پر رات بھر رابطہ کمیٹی صفائیاں دیتی رہتی تھی۔ آج کل یہ ہی صورت حال عمران کی پارٹی کے لوگوں کے ساتھ ہورہی ہے۔ وہ بچارے بھی رات رات بھر مختلف چینلز پر عمران خان کے بیان پر وضاحتیں دے رہے ہوتے ہیں۔ کل تک عمران خان ایک لیڈر کے طورپر جاناجاتا تھا مگر اب ایسے معلوم ہوتا ہے کہ جیسے وہ صرف مخصوص گروہ کے گرد ہی اپنی سیاست کررہے ہیں ۔ان کی اسی پالیسیوں کی وجہ سے عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی نے حالیہ بلدیاتی الیکشن میں ن لیگ سے زبردست قسم کی شکست کھائی۔ اور اب جب ک 2018ءمیں قومی الیکشن ہونے جارہے ہیں ایسے میں انہی الیکشن کی بھرپور تیاری کرنی چاہیے نہ وہ اس طرح کے متنازع بیانات دے کر اپنی ساکھ کو نقصان پہنچائیں۔ ان کا یہ بیان تمام پاکستانیوں کے لیے سخت مایوس کن ثابت ہوا جب انہوںنے یہ کہاکہ پی ایس ایل فائنل میں تمام پھٹیچر غیرملکی کھلاڑی ش...

مقبوضہ کشمیر اور کشمیر کمیٹی

مقبوضہ کشمیر اور کشمیر کمیٹی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں‘ اس بات سے او آئی سی ‘اقوام متحدہ اور نام نہاد سپر پاور امریکا بھارتی بربریت اور انسانی حقوق کی پامالی سے بخوبی واقف ہیں۔ کشمیرپر مظالم کے حوالے سے آئے روز انٹرنیشنل اور نیشنل میڈیا پر خبریں آتی رہتی ہیں‘جس سے ایک بات واضح ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اٹھانے کی ضرورت نہیں بلکہ اب حل کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان نے مسئلہ کشمیر پر ایک کشمیرکمیٹی بھی بنا رکھی ہے جس کے چیئرمین اس شخص کو بنایا گیا ہے جسے شاید کشمیر سے کوئی دلچسپی نہیں‘ جس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ جب سے موصوف نے کشمیر کمیٹی کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالا اس دن سے آج تک اس شخص نے ایک بھی بیان کشمیر کے حق میں نہیں دیا اور نہ ہی بھارتی جارحیت پر لب کشائی کی۔ صرف اسی پر بس نہیں ‘انہوںنے اب تک کشمیر کے حوالے سے کوئی اجلاس تک نہیں بلایا اور نہ کوئی اپنا ایجنڈا بنایا۔ پاکستان کے سیاستدان صرف پانچ فروری کو کشمیر کی حمایت پر ایک بیان جاری کرنا ہی اپنی ذمے داری سمجھتے ہیں۔ اس سے آگے ان سے کسی بھی چیز کی توقع کرنا بیکار سی بات ہے۔ کشمیری نوجوان جوآج پاکستان کی طرف ام...