farishty log...
Arif memon گزشتہ روز ڈاکٹر طاہر القادری کی پریس کانفرنس دیکھی‘جس میں انہوں نے ایک بار پھر بڑے وثوق کے ساتھ شریف برادران پر الزام لگایا۔ اور ساتھ ہی یہ بھی کہاکہ تمام دستاویزات میرے پاس ہیں جب چاہیں قانون نافذ کرنے والے ادارے لے لیں۔ان کا کہنا تھاکہ شریف برادران کی شوگرملز میں بھارتی ایجنڈموجود ہیں۔ یہ کوئی معمولی الزام نہیں۔ یہ ملکی سالمیت کا مسئلہ ہے۔ لیکن ہر بار کی طرح اس بار بھی جواب کہیں اور سے آیا ہے۔ جن پر الزام ہے وہ خاموشی سے اپنا کام کیے جارہے ہیں اور جواب کے لیے کرائے کے لوگ رکھے ہوئے ہیں۔ اگر وہ صاف ہیں اور ان کا ان الزامات سے کوئی واسطہ نہیں تو پھر انہیں اس کا جواب دینا چاہیے نہ کہ خاموش رہ کر مزید اپنی ساکھ کو خراب کریں۔ ساتھ ہی جواب دینے والوں نے یہ بھی کہاکہ اگر ان کے پاس ثبوت ہیں تووہ عدالت جائیں۔ یہ وہ مذاق ہے جسے پورا ملک جانتا ہے کہ ہمارا عدالتی نظام کس قدر موثر ہے۔ پاکستان کا قانون ایک ایسا قانون ہے جسے جب چاہیے کوئی بھی پیسے والا شخص آسانی سے موڑ سکتا ہے۔ کوئی بھی پیسا پھینک کر فیصلہ اپنی مرضی کا لے سکتاہے۔ یہ ان عدالتوں کی بات کررہے ہیں جن کے پاس سانحہ ماڈل ٹ...